چلو نہ لوٹ چلتے ہیں انہی راہوں میں ملتے ھیں
وہ تانے پھر سے بنتے ھیں چلو نہ لوٹ چلتے ھیں
نئے مسافروں کی ہمراہی سے اکتآ گئے ھیں
پرانی منزلوں کی طرف چلونہ لوٹ چلتے ہیں
بڑی آس ہے کسی کو محبت کی قسم کی
وعدے کی پاسداری کو چلو نہ لوٹ چلتے ھیں
آنسو دینے والوں کے لب فریاد کرتے ھیں
کسی کو معاف کرنے کو چلو نہ لوٹ چلتے ھیں
محبت زندگی میں کھول کر خوشیاں سمیٹیں گے
دلوں کی راحتوں کے لئے ہی چلو نہ لوٹ چلتے ھیں
آشیاں پھر سے بنتے ھیں پرانی منزل پہ چلتے ھیں
چلو نہ لوٹ چلتے ھیں ، چلو نہ لوٹ چلتے ھیں