Add Poetry

لوگ کہتے ہیں یار حد کر دی

Poet: فہد مشتاق فہد By: Fahad Mushtaq Fahad, sadiqabad

دیدۂ برق بار حد کر دی
صورتِ حسنِ یار حد کر دی

چل کے آۓ ہو خود مِرے گھر تک
ہاۓ جانِ بہار حد کر دی

سینکڑوں دل پھنسا کے رکھے ہیں
کاکُلِ پیچ دار حد کر دی

ایک لحظہ بھی نہ سکوں آیا
اے دلِ بے قرار حد کر دی

عقل و ہوش و خرد میں کھو بیٹھا
گردشِ چشمِ یار حد کر دی

اس کو لکھ کر ہماری قسمت میں
تُو نے پروردگار حد کر دی

اک جگہ دوستی ہے ٹھیک مگر
ایک، دو، تین، چار حد کر دی

مر گۓ پر نہ اٹھے رستے سے
اس قدر انتظار حد کر دی

میری تربت پہ آ کے کہتے ہیں
تُو نے اے جاں نثار حد کر دی

چین ہے دن کو نہ ہی راتوں کو
الجھنِ روزگار حد کر دی

ہر جگہ پر تِرا ہی چرچہ ہے
وامقِ نامدار حد کر دی

ہونٹ نازک ہیں سرخ عارض ہیں
خسروِ طرح دار حد کر دی

مجھ سے لوگوں کو تُو نے اے ظالم
کرتے کرتے شکار حد کر دی

کیا ہی اچھی غزل کہی ہے فہد
لوگ کہتے ہیں یار حد کر دی

Rate it:
Views: 1084
31 May, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets