لو آج تمہارے کہنے پہ اس محفل میں پھر آئے ہیں
کہ آج تمہاری چاہت پہ اس محفل میں پھر آئے ہیں
اک بار کسی کے کہنے پہ ہم چھوڑ چلے تھے محفل کو
اور آج کسی کے چاہنے پہ اس محفل میں پھر آئے ہیں
دل والوں کی اس محفل سے دل لگا رہا ہم لگے رہے
دل کے بہلانے کی خاطر اس محفل میں پھر آئے ہیں
یاران چمن از راہ کرم کہ تحفتہً یہ حاضر ہیں
چند پھول لئے ہم یادوں کے اس محفل میں پھر آئے ہیں
تسلیم ہمیں سر آنکھوں پر عظمٰی یہ ان سے کہہ دینا
اے دوست تمہاری خواہش پہ اس محفل میں پھر آئے ہیں