لو چلی مست ہوا زلف تیری لہرائی
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore,Pakistanلو چلی مست ہوا زلف تری لہرائی
پھر تمناؤں نے لی دل میں مرے انگڑائی
تیری آنکھوں میں محبت کا حسیں تاج محل
تیرے ہونٹوں نے کھلائے ہیں وفاؤں کے کنول
گیت لکھتا ہوں ترے حسن پہ اے جان وفا
تیرے مکھڑے کا جہاں میں نہیں کوئی بھی بدل
کیسی تقدیر سے شہکار یہ صورت پائی
پھر تمناؤں نے لی دل میں مرے انگڑائی
پاس آ کر میری بے چینی مٹا دے جاناں
میری جاگی ہوئی راتوں کو سلا دے جاناں
تیرے بن ایک بھی پل میرا گزرتا ہی نہیں
اپنے ہونٹوں پہ مرے گیت سجا دے جاناں
مجھ کو ہر لمحہ ستاتی ہے مری تنہائی
پھر تمناؤں نے لی دل میں مرے انگڑائی
لو چلی مست ہوا زلف تری لہرائی
پھر تمناؤں نے لی دل میں مرے انگڑائی
More Love / Romantic Poetry






