فاصلے صدیوں کے ساعت میں طے کر جاتی ہیں کچھ نگاہیں تو سیدھی دل میں اتر جاتی ہیں تتلیاں دن کے اجالوں سے تمازت لے کر شام ہوتی ہے تو نہ جانے کدھر جاتی ہیں ان سے بےتاب ہواؤں کا ذکر مت کرنا لڑکیاں پھول سی ہوتی ہیں بکھر جاتی ہیں