آمد تیری ہوتی رات کی رانی مہک جاتی پھر عید میری ہوتی گل بھی مہکا ہوگا چڑیاں بھی چہکی ہوں گی اظہر بہکا ہوگا میں کہہ دوں اک بات طوفانی بارش کی شب تھام لو میرا ہاتھ