Add Poetry

لگ گئی پیار کو نظر تو نہیں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

لگ گئی پیار کو نظر تو نہیں
یا دعائیں ہی بےاثر تو نہیں

تُو حسیں ہے مگر غرور نہ کر
تُو بھی انسان ہے قمر تو نہیں

میں نے اک عمر شاعری کی ہے
مل گئ مجھ کو یوں فقر تو نہیں

روز پیروں میں جو مسلتے ہو
دل مرا تیری رہگزر تو نہیں

میں جو اک عمر سے ہی تنہا ہوں
یہ وفاؤں کا ہی ثمر تو نہیں

ہر قدم پر جو بھوک ملتی ہے
مفلسی میری ہمسفر تو نہیں

درد سہہ کر سکوں جو ملتا ہے
درد ہی میرا راہبر تو نہیں

جو بھی کہہ دے تو شاعری کر دوں
یہ عطا ہے جگر ، ہنر تو نہیں

اتنی شدت سے جو ہوئ دستک
آج پھر پگلی بام پر تو نہیں

اس کی قاصد خبر تو لاؤ کوئی
وہ گیا میرے بعد مر تو نہیں

مجھ کو باقرؔ نہ روک پینے سے
میکدہ ہے یہ تیرا گھر تو نہیں
 

Rate it:
Views: 506
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets