لہو سے ہو گی یہ تاریخ رقم یارو
Poet: SYED ISHTIAQ HUSSAIN KAZMI By: waqas shah, RAWALPINDIلہو سے ہو گی یہ تاریخ رقم یارو
بے سبب ٹوٹ پڑا ہے جو ستم یارو
دوست بن کر جو بیٹھا ہے میرے سینے میں
چھین لے گا وہی ایک دن میرے دم یارو
اب کسی صورت وہ قائل نہیں ہوتا مجھ سے
راز دے بیٹھے ہیں اس کو کوئی ہم یارو
اس کے چہرے کے تبسم سے معلوم ہوا
توڑنے والا تھا دل کا کوئی محرم یارو
یہ ہے الفت کی جزا تو سزا کیا ہے
ایسے لگتا ہے کہ کیا ہے کوئی جرم یارو
بھول جاتے ہیں تو یاد چلی آتی ہے
بھلا بت خانے میں کب بستا ہے حرم یارو
More Love / Romantic Poetry






