ہر دکھ کو اپنی جان پہ خود جھیلتی ہے ماں
اولاد کے سکوں کے لیے جاگتی ہے ماں
بچے کے ہاتھ پر بھی ذرا چوٹ جب لگی
ہاتھوں کو چوم چوم کے پھر رو رہی ہے ماں
جنت ہے اس کے پاوں تلے سب نے یہ کہا
جنت کے راستے کا پتا بن گئی ہے ماں
مجھ سے کہے کوئی کہ ہے راہ ِ نجات کیا
دل میں مرے بس ایک صدا گونجتی ہے "ماں"