متفرق اشعار

Poet: عاصم راحیل عاصم By: asim raheel, khanewal

مل گئیں میری طرح گر عشق میں تنہائیاں
چھوٹ جائیں گی یہ ساری انجمن آرائیاں

وہ مزا ساقی نہ تیری مے نہ مےخانے میں ہے
جو مزا محبوب کی آنکھوں کے پیمانے میں ہے

یوں بدلی چمن کی فضا آج کل
کہ رہزن بنے رہنما آج کل

ہماری خو تو تسلیم و رضا ہے
ستم گر پھر بھی مجھ ہی سے خفا ہے

کاٹی ہیں کیسے یار کو پانے کی منزلیں
ڈر جائیں گر جو سن لیں سبھی رہروانِ عشق

یہ کیا کہ تیرا آئینہ بھی تیری طرح سے
کہتاہے مجھ سے یہ کہ مرے روبرو نہ ہو

الفت میں کیسی شرطیں ،کیسے سوال عاصمؔ
مانا کسی کو اپنا ،جب ہو گئے کسی کے

Rate it:
Views: 678
08 Apr, 2018