مجبوریاں ہیں حکم جو اس کو سفر کا ہے
Poet: ڈاکٹر فخر عباس By: ڈاکٹر فخر عباس, Lahoreمجبوریاں ہیں حکم جو اس کو سفر کا ہے
 مشکل تمہارے شہر میں رکنا فخر کا ہے
 
 لازم ضمیر _ مردہ ہے جینے کے واسطے
 کیسا اصول _زندگی تیرے نگر کا ہے
 
 تم بھی اسے جو دیکھ لو کہنے لگو غزل
 جادو مرے کلام میں اک جادو گر کا ہے
 
 پھل پھول چھاؤں تازگی دے پھر بھی شہر کو
 کالا بدن دھو ئیں سے ہوا جس شجر کا ہے
 
 کس کو رکھوں بیاض میں کس کو نکال دوں
 ٹکڑا سخن ہر ایک ہی میرے جگر کا ہے
 
 کاکل کے خم پہ دے چکے دین و دل_ عزیز
 اس پر وہ خم جو آپ کی پتلی کمر کا ہے
 
 دونوں ہیں بو تراب کے عاشق بس اس لیۓ
 بھا ئی فخر بھی غالب _ آشفتہ سر کا ہے
  
More Love / Romantic Poetry






