نہ بنے مجنون کسی سورت دیوانے نہ بنے
ھم تیرے عشق کی لوء کے پروانے نہ بنے
لاکھ ڈھونڈا کیے ھم تیری منزل کے نشان
مگر جانب تیری جو رستے گئے وہ شانے نہ بنے
وہ جن کی خاطر ھمنے چھوڑ دیے زمانے کئی
وہ بھی کسی طرح یار ھم سے زمانے نہ بنے
شاید کوئ کمی تھی ھم مین یا کچھ اور
نھین معلوم وہ ھمسے کیون جانے نہ بنے
اسد وفا کی تلاش میں ھم در در بھٹکے
مگر نہ پائی کہیں“ کھین اور تانے نہ بنے