مجھکو معلوم تھا تم ضد سے میری تنگ آ کر
چھو ڑ جا ؤ گے مجھے چارو ں طر ف بکھرا کر
تھا یہ وعد ہ کہ سد ا یا د رکھو گے مجھکو
ا یسا لگتا ہے کہ تم بھو ل گئے ہو جا کر
ہم و ہ بد نا مِ ز ما نہ ہیں کہ ہر مو قعے پر
صاف بچ جا تا ہے و ہ سچ کو مرِے جھٹلا کر
ہمکو بھی د کھ تھا بہت اُسکی اداس آ نکھوں پر
و ہ بھی بے چین ہو ا مجھکو ا کیلا پا کر
ہو ش کب آ ئے گا ، کب آ نکھ کھلے گی انو ر
ہم سمجھتے تھے سنبھل جاؤ گے ٹھو کر کھا کر