مجھے اب ڈر سا لگتا ہے
موسم بدلنے سے
کہ چاہے دھوپ ہو یا بارش
عادت ہو ہی جاتی ہے
کسی کے ساتھ سے جیسے
محبت ہو ہی جاتی ہے
اور موسم بدلیں تو
محبت روٹھ جاتی ہے
خزاں میں جیسے کوئی
پھول ٹوٹ جاتا ہے
کسی کا عکس بھی جیسے
ذہن سے روٹھ جاتا ہے
کسی کے روٹھ جانے سے
مجھے اب ڈر سا لگتا ہے!!
بکھرنے سے اجڑنے سے
تم سے مل کے بچھڑنے سے
مجھے اب ڈر سا لگتا ہے
وقت کے بدلنے سے
درد کے ابھرنے سے
کسی سے ملنے ملانے سے
یادوں کے آنے سے
مجھے اب ڈر سا لگتا ہے!!
کہ بہت حساس ہوں شائد
یا تم سے مانوس ہوں شائد
مگر عنبر رونے سے
اب تم کو کھونے سے
مجھے اب ڈر سا لگتا ہے
تم سے بچھڑنے سے!!