یہ کوئی فسانہ نہیں حقیقت ہے
مجھے اس سےبےپناہ محبت ہے
میرےجیسا کوئی خوش نصیب نہیں
اپنےپاس اس کےپیارکی دولت ہے
آج کل وہ بڑے مصروف رہتے ہیں
میرےخیالوں میں آنےکی نا مہلت ہے
کہیں ایسا نا ہو دم توڑ دے تیرا دیوانہ
تجھے ایک بار ملنےکی حسرت ہے
جس کی ہراک ادا میں نزاکت ہے اصغر
اسی دلربا کی میرے دل پر حکومت ہے