پیار سبھی کرتے ہیں دل میں احساس چایئے
جو سانسوں میں بسا ہو اُس کی آس چایئے
میری نظروں سے دور رہے کر بھی میرا تصور کرے
اس مطلبی جہاں میں مجھے ایسا داس چایئے
نہ کسی کا ڈر ہو دل میں نہ کوئی فریب
میری وحیران زندگی میں مجھے ایسا طاس چایئے
اپنے جزباتوں کو کب سے دل میں دھبائے بیٹھا ہوں فہیم
خاموش ہوگئی ہے زبان اب مجھے الفاظ چایئے