ر یز ہ ر یز ہ ھو کے خو ا بو ں کو بکھر نے د و
مت چھیڑ و ا ب گھر جا نے د و
ا یسی کئی ر تیں آ کے گز ر گئیں
مجھے ا و ر نہ بہلا ئو اب گھر جا نے د و
مجھے ا پنی با نہو ں کے گھیر ے میں مت جکڑ و
ضد نہ کر و ا ب گھر جا نے د و
میں تیر ے سنگ صبح سے شا م ر ہی
مجھے ا جا ز ت د و ا ب گھر جا نے د و