میرے ذہین میں یوہی تمہارے سوال چلے آتے
میرے خوابوں میں یوہی تمہارے خیال چلے آتے
بہت در بے در ہیں میری زندگی کی راہیں
مجھے سنبھلانے یوہی تمہارے ارمان چلے آتے
دستک کیوں کرتے ہو یہ گھر تمہارا ہیں
میرے گھر یونہی تمہارے مہمان چلے آتے
مجھ میں وحشتیں دھوڑ رہی ہیں اک جنگ کی طرح
مجھے بچانے یوہی تمہارے سپاسالار چلے آتے
بتاؤں میں کہاں جاؤں کوئی راستہ نظر نہیں آتا
راستہ بتانے یوہی تمہارے قدموں کے نشان چلے آتے
بہت گہرا ہیں عشق سمندر سوچ کر ڈوبنا لکی
مجھے تنہائیوں سے یونہی تم چھڑانے چلے آتے