پیاسی نگاہوں سے جب انہیں میں نے دیکھا
دل کی بیقراری سے جب انہیں اپنی محبت کہا
دیکھنے والوں نے ہمیں خوب جی بھر کے دیکھا
اپنے ہاتھوں سے ان کی زلفیں سنوارتے دیکھا
چاہت کے رنگ سنگ اورقوس و قزاح میں دیکھا
اس کی نیلی چمکتی آنکھوں نے چلمن سے مجھے دیکھا
پتلی انگلیاں،لمبی آنکھیں، شادابی چہرہ ہے اس کا
قدم نازک، چال نزاکت اور مسکراہٹ غضب کی
اے ریاض! وہ اس قدر حسین ہے جب بھی دیکھا
دیوانہ، پروانہ ،مستانہ ، بیگانہ سب نے مجھے دیکھا
(شاعری میں ریاض لکھتا ہوں ۔۔۔جاوید صدیقی )