مجھے ستونوں کے سہارے کی حاجب پڑ گئی ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiمجھے ستونوں کے سہارے کی حاجب پڑ گئی ہے
 یہی جنوں فطرت پھر سے عادت بن گئی ہے
 
 خودمختاریاں تو اکثر زیادتی کرتی ہیں لیکن
 زیبائشی یہ آمیز ہو جانے کی خاصیت بن گئی ہے
 
 کون کہتا ہے ہمارے خام و خیال میں دہشت نہیں
 کیا کریں دلگیر کاہلی بھی جیسے ریاضت بن گئی ہے
 
 مشکوک مزاج ہمیں ضربیں دیتے رہے ہیں
 بیہوشی میں سب سہنے کی عادت بن گئی ہے
 
 قبل از وقت ملال تقاضائیں بھی ہیں دوست
 مدت سے غم کی قید میں رہنا معاونت بن گئی ہے
 
 رنگین دنیا میں اگر رنگساز رہے بھی تو کیا
 مگر ہر رنگیں آرزو ابکہ عبادت بن گئی ہے
 
  
More Love / Romantic Poetry






