مجھے عشق وحسن کے امتحان میں ڈال کر۔

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ROMANIA

مجھے عشق وحسن کے امتحان میں ڈال کر
کوئی اور مجھ سے اے مہرباں نہ سوال کر
مجھے کر عطا وہی رنگ ونور کے روز وشب
تو سراب زاروں میں اب نہ مجھ کو نڈھال کر

مرے ساتھ آ ، مرے اجنبی ، مرے ساتھ آ
تجھے ساتھ اپنے میں لے چلوں گی سنبھال کر
کبھی رنگ بن کے مری ہتھیلی میں قید ہو
کبھی خوشبووں کی مثال بن کے کمال کر
ترا خط ہے یا کہ عذاب ہے مرے ہم نفس
تو نے زہر بھیجا ہے لفظ لفظ میں ڈال کر

Rate it:
Views: 459
08 Nov, 2013