مجھےمحبت کاروگ جو لگا گیا ہے میری زیست کو غم کاسمندربناگیاہے جسم سےاس کی خوشبو آتی ہے اپنی چاہت میں مجھے نہلا گیاہے جسے پھول سےنازک سمجھاتھا وہی مجھےکانٹوں کاہارپہنا گیا ہے نہ جانےکون تھاکہاں سےآیاتھا جو اصغرکودیوانہ بنا گیا ہے