مجھے کناروں کی کب تمنا ہوئی
اور تمہیں ہے جاناں دریا کے پار جانا
تو ایک بات مانو جاناں
مجھے اپنا شریک سفر کر لو
کہ میرا کیا ہے
مگر سوچو کہ آج دریا میں بہت طغیانی ہے
بپھرتی موجوں کی سرخ لہریں بتا رہی ہیں
خراج مانگے گا تم سے دریا بھی
تو ایسا کر لو جاناں
مجھے شریک سفر کر لو
خراج مانگے جب تم سے دریا
مجھے اس کے بھنور میں اتار جانا
کیونکہ تیرا ضروری ہے دریا کے پار جانا
مجھے جاناں کناروں کی کب تمنا ہوئی
اور تمہیں تو ہے دریا کے پار جانا