مجھے کبھی بھی تو دل سے بھلا نہ پائے گا
مرا خیال تجھے ہر گھڑی ستائے گا
نہ دن کٹے گا نہ گزرے گی کوئی رات تری
سنے گا کون بتا میری طرح بات تری
تو اپنا حال بھلا اب کسے سنائے گا
مرا خیال تجھے ہر گھڑی ستائے گا
بہار آئے گی اور پھول بھی کھلیں گے نئے
جہاں میں لوگ ہمیشہ تجھے ملیں گے نئے
سکون ان سے تو چاہے بھی تو نہ پائے گا
مرا خیال تجھے ہر گھڑی ستائے گا
اداس راہوں میں تو نے اکیلا چھوڑ دیا
جو دل دھڑکتا تھا تیرے لیے وہ توڑ دیا
مجھے رلا کے تو خود کو بھی تو رلائے گا
مرا خیال تجھے ہر گھڑی ستائے گا
مجھے کبھی بھی تو دل سے بھلا نہ پائے گا
مرا خیال تجھے ہر گھڑی ستائے گا