مجھے کچھ خواب تو دکھلا ذرا تعبیر سے پہلے
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillغم الفت ضروری ہے دم تحریر سے پہلے
 کسی کے عشق میں ڈوبا تھا وارث ہیر سے پہلے
 
 ڈری سہمی ہوئی کرنوں سے بولا صبح کا تارا
 اندھیرے بڑھ ہی جاتے ہیں نئی تنویر سے پہلے
 
 اے میرے کاتب تقدیر یوں اتنی بھی جلدی کیا
 مجھے کچھ خواب تو دکھلا ذرا تعبیر سے پہلے
 
 متاع حسن یہ تیرا زمانہ چھین لیتا ہے
 میں تھوڑا زندگی جی لوں کسی تشہیر سے پہلے
 
 مجھے ٹہنی سے کٹ کر ہی کسی جوڑے میں سجنا ہے
 میرے احساس کو چھو لو میری تسخیر سے پہلے
 
 تعجب خیز نہ ہو گا کہ پھر آنکھوں میں بس تو ہو
 ذرا میں دیکھ لوں عالم تیری تصویر سے پہلے
 
 لکیریں ہاتھ کی تکتی رہیں رستہ محبت کا
 ستارہ ٹوٹ بکھرے گا میرا تقدیر سے پہلے
 
 سنا ہے جرم سے پہلے سزائیں ملنے والی ہیں
 چلو کچھ کر گزرتے ہیں کسی تعزیر سے پہلے
 
 ہے دل پہ راج تیرا ،آنکھ میں آنسو بھی تم سے ہیں
 سمندر کا سمندر ہے تری جاگیر سے پہلے
More Love / Romantic Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 