مجھے گلے سے لگا لو بہت اداس ہوں میں
غم جہاں سے چھڑا لو بہت اداس ہوں میں
یہ انتظار کا دکھ اب سہا نہیں جاتا
تڑپ رہی ہے محبت رہا نہیں جاتا
تم اپنے پاس بلا لو بہت اداس ہوں میں
ہر ایک سانس میں ملنے کی پیاس پلتی ہے
سلگ رہا ہے بدن اور روح جلتی ہے
بچا سکو تو بچا لو بہت اداس ہوں میں
بھٹک چکی ہوں بہت زندگی کی راہوں میں
مجھے اب آکے چھپا لو تم اپنی بانہوں میں
میرا سوال نہ ٹالو بہت اداس ہوں میں