مجھے ہمسفر جو ملا ہے
وہ میرا مجازی خدا ہے
مجھے عشق ہے تو اسی سے
ملی اس سے ہر پل وفا ہے
مجھے زندگی مانتا ہے
وہی تو مرا آشنا ہے
مری زندگی ہے اسی سے
کسی نیکی کی وہ جزا ہے
مجھے ناز قسمت پہ یوں ہے
وہ قسمت سے مجھ کو ملا ہے
یہ قسمت ہے الماس تیری
تجھے رب نے سب کچھ دیا ہے