مجھ سے مت پوچھ کہ کیوں نظریں جھلکا لی ہم نے
تیری تصویر تھی جو تجھ سے ہی چھپا لی ہم نے
جس پر صاف لکھا تھا کہ تو میرے مقدر میں نہیں
اپنے ہی ماتھے کی وہ لکیر تھی جو مٹا لی ہم نے
ہر جنم سب کو یہاں سچا پیار کہاں ملتا ہے دوست
اب تیری چاہت میں تو ساری عمر بیتا لی ہے ہم نے
مجھ کو نہ جانے اب کہاں احساس میرے لے جائیں
تبی تو وقت کے ہاتھوں سے اک نظم اٹھا لی ہم نے
گھیرے رہتی ھے مجھے کو اب اک انوکھی خوشبو
تیری یادوں تیرے سہارے ہر سانس سجا لی ہم نے
مسعود کی باتوں کو سن کے وہ بہت رویا تھا کبھی
اب تو بس وہی اک بات سب سے چھپا لی ہے ہم نے