مجھ پہ اترے جو صحیفے ہیں وہ بھاری نکلے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

مجھ پہ اترے جو صحیفے ہیں وہ بھاری نکلے
اس کی یادوں کے سبھی باب ہی کاری نکلے

میری سانسوں سے مہکتی ہیں وفا کی کلیاں
میری آنکھوں سے محبت کی خماری نکلے

مہر و انجم ہوں یا ہو چاند یہ آنگن میں مرے
میرے افکار کی راہوں سے تو عاری نکلے

درد کے ڈھیر میں کچھ بھی نہ بچے گا لیکن
اپنا یہ ساتھ محبت کا معیاری نکلے

ایسے بے جان کھلاڑی سے ہمیں کیا لینا
جس کے اندر سے فقط ایک جواری نکلے

آج اخلاص و وفا کی تو یہاں قدر نہیں
مال و دولت کے سبھی یار پجاری نکلے

جن کو انداز محبت تھے سکھائے وشمہ
وہ تو خطروں کے مری جان کھلاڑی نکلے

Rate it:
Views: 404
18 Dec, 2017