مجھ کو سمجھا پیار کے قابل عنایت آپ کی
پتھروں سے چن لیا ہیرا ذہانت آپ کی
دوسروں سے کیا کہوں میں خوف ہے رسوائ کا
میں کروں گا آپ سے ہی بس شکایت آپ کی
آ کے پیچھے سے اجانک جو لپٹ جاتے ہیں آپ
جان لے لے گی کسی دن یہ شرات آپ کی
تھام کر انکی پہونچ جاتے ہیں بانہوں تک رقیب
دے نہ دے دھوکہ کسی دن یہ مروت آپ کی
قید ہوں میں ایک طرفہ عشق کے الزام میں
منصفوں کو چاہئے اب بس ضمانت آپ کی