محاذوں پر اترنے کا ارادہ بھول سکتا ہے
Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabadمحاذوں پر اترنے کا ارادہ بھول سکتا ہے
کنیزیں ساتھ ہوں تو شہزادہ بھول سکتا ہے
غنیمت ہے کہ میرا نام بھولا ہے فقط اس کو
وگرنہ وہ تو اس سے بھی زیادہ بھول سکتا ہے
اسے کچھ دن تواتر سے کسی زنداں میں لے جاؤ
اسی صورت وہ اپنا گھر کشادہ بھول سکتا ہے
تم اس کے کاغذی میثاق سے دھوکہ نہ کھا لینا
وہ بستی کو اماں دینے کا وعدہ بھول سکتا ہے
سواروں میں اگر تم سب غذا تقسیم کر دو گے
تو پھر جنگی اصولوں کو پیادہ بھول سکتا ہے
More Love / Romantic Poetry






