محبتوں کی کہانی کا رنگ کیا ہو گا
Poet: Sara Afzal By: Sara Afzal, Pakistanمحبتوں کی کہانی کا رنگ کیا ہو گا
بتا دو شام سہانی کا رنگ کیا ہو گا
ہے رات بھگی ہوئی اور دوریاں تم سے
مری سلگتی جوانی کا رنگ کیا ہو گا
نئے ہیں سب سے مراسم تو سوچنا اتنا
وہ کل کی بات پرانی کا رنگ کیا ہو گا
تمہارے رنگ میں رنگی ہوں میں بوند پانی کی
بھلا الگ سے بھی پانی کا رنگ کیا ہو گا
تمہیں بلانے کی ہر بار کوششیں کی ہیں
نجانے یاد دہانی کا رنگ کیا ہو گا
ملے گا دیر سے ہوں گے نئے بہانے کئی
ہے دیکھنا کہ کہانی کا رنگ کیا ہو گا
More Love / Romantic Poetry






