میں شاّعر ہوں تو اکثر لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں
ًًمحبت آخر ہے کیا۔۔۔۔؟
وصی میں ہنس کے کہتا ہوں
کسی پیاسے کو اپنے حصے کا پانی پلانا بھی محبت ہے
بھنور میں ڈوبتے کو ساحلوں تک لے کے جانا بھی محبت ہے
کسی کے واسطے جبراً ہی ہونٹوں پر ہنسی لانا محبت ہے
کہیں بارش میں سہمے، بھیگتے بلی کے بچے کو
ذرا سی دیرکو گھر لے کے آنا بھی محبت ہے
کوئی چڑیا جو کمرے میں بھٹکتی آن نکلی ہو تو اس چڑیا کو
پنکھے بند کرکے راستہ باہر کا دکھلانا بھی محبت ہے
کسی کے زخم سہلا نا
کسی روتے ہوئے دل کو بہلانا
بھی محبت ہے
محبت کے ہزاروں رنگ لاکھوں استعارے ہیں
کسی بھی رنگ میں ہو یہ
مجھے اپنا بناتی ہے
یہ میرے دل کو بھاتی ہے