محبت آوارہ پنچھی ہی تو ہے
جہ ٹھہرا رہے تو دل کا شجر آباد
جو اڑ جائے تو بڑا ویران
محبت مسافر ہی تو ہے
جو مل جائے تو دل کی گلیاں شادمان
جو کھو جائے تو بڑی سنسان
محبت تتلی ہی تو ہے
جو پھولوں کے اس نگر کبھی اس نگر
جس سے ہر خوشبو ہے مہکی مہکی
ہر پھول ہے اجلا اجلا
جو نہ ہو تو ہر خوشبو ہے بے خوشبو
ہر پھول ہے افسردہ افسردہ
محبت احساس ہی تو ہے
جس سے بنا ہے ہر رشتہ مضبوط
جو نہ ہو تو
ہر رشتہ ہے بے اماں بے یقیں
محبت سفر ہی تو ہے
جس سے قائم ہے مسافتوں کی گردش
جو نہ ہو تو
ہر رستہ ہے کھویا ہوا
ہر منزل ہے لا حاصل
محبت سانس ہی تو ہے
جو چلے تو زندگی
جو رک جائے تو
کچھ بھی نہیں