محبت امتحاں جاناں
Poet: انعم نقوی By: Anum Naqvi, jhelumمحبت جیت هوتی هے کبھی یہ مات هوتی هے
کبهی یہ واسطے روح کے حسیں سوغات هوتی هے
کبهی سرشار کرتی هے کبهی بےحال کرتی هے
سنو جاناں محبت تو یوں ہی کمال کرتی هے
بسیرا روح پہ اسکا هے قلب پہ دسترس اسکی
نگاهوں سے کرے گهائل طلب پہ دسترس اسکی
خموشی هے زباں اسکی مگر یہ بات کرتی هے
اشاروں سے مرے ہمدم حسیں لمحات کرتی ہے
فسوں سے بھی جنوں سے بھی محبت گھات کرتی ہے
کبهی سنگدل بنا ڈالے کبھی یہ توڑ دیتی ہے
کبھی جذبوں کی طاقت سے دلوں کو جوڑ دیتی ہے
کبھی چپ چاپ رستوں سے یہ واپس لوٹ جاتی ہے
تو پهر انسان کو تحفہ محبت کا نہیں دیتی
کبھی تنهائی دیتی هے مگر مرہم نہیں دیتی
کبھی رسوائی دیتی ہے مگر مرہم نہیں دیتی
محبت کے عجب رازوں سے ظاہر یہ حقیقت ہے
ازل سے ہی محبت کی ادھوری داستاں جاناں
محبت امتحاں جاناں
محبت امتحاں جاناں
More Love / Romantic Poetry






