محبت اگر بچھڑ جایئں تو پھر
جینے کے لیے کوئی
سامان بھی نہیں ہوتاہے
دل میں درد ہوتا ہے
جو آنکھوں سے بیان ہوتا ہے
چہرے کو پھر زرد پتاء
بھی کہہ دیتے ہیں لوگ اکثر
جو گلاب سے بھی زیادہ
کبھی لال ہوتا ہے
پھر ُاس شخص کا
اس دنیا سے کوئی
واسطہ ہی نہیں رہتا
صرف خاموشی میں
سسکیوں کا دھمال ہوتا ہے
انسان تو جیسے رب سے مل آتا ہے
جب بتانے والا اپنا کوئی
حال نہیں ہوتا ہے
پھر دعایئں التجایئں
تو کوئی معانی ہی نہیں رکھتی
سچے عشق کے لیے تو
معجزوں کا احتتام ہوتا ہے
پھر کہاں ممکن
نا ممکن سوچ میں رہتا ہے
جب بندے سے راضی
ُاس کا خدا ہوتا ہے