نہیں کرتے تم اظہار ھم سے
پر محبت تو تمہیں بھی ہے
ہیں شکوے بہیت ہمیں پر
اک شکایت تو تمہیں بھی ہے
جانتی ہوں تم ظاہر نہں کرتے پر
میری فکر تو تمہیں بھی ہے
کرتے تھے تم باتیں بشمار پر
اب تمہاری خاموشی کا احساس ہمیں بھی ہے
میں تمیں کیسے قصور وار ٹھرادوں جاناں
خطاؤں کا اپنی علم ہمیں بھی ہے
ہیں دونوں کو محبت ایک دوسرے سے
اس کا احساس ہمیں بھی ھیں اور تمہیں بھی ہے
پھر کیوں نہیں توڑ دیتے تم اپنی خاموشی کو
جبکہ ہمارے رونے کا علم تمہیں بھی ہے