محبت کو تولا نہیں جاتا
محبت کو ناپا نہیں جاتا
محبت تو حسین راز ہیں
جیسے ہر اک پے کھولا نہیں جاتا
یہ تو آنکھوں کی بات ہوتی ہیں
اس میں تو کوئی لفظ بولا نہیں جاتا
محفل کا سماء ہو یا پھر
تنہائی بھری رات ہو اس میں
تو محبوب کا تصویر چھوڑا نہیں جاتا
یہ پھولوں میں بستی ہیں
اور کانٹوں سے بھی زندہ ہیں
محبت تو نام ہیں عشق کا
یہ نام ہر کسی سے جوڑا نہیں جاتا
یہ اپنی جگہ دل میں خود بنھاء لیتی ہیں
اس کے لیے دل کا کوئی
دروازہ کھولا نہیں جاتا
یہ محلوں میں بھی ملتی ہیں
اور مکانوں میں بھی بستی ہیں
یہ واحد چیز ہیں ایسی جیسے
دولت سے خریدا نہیں جاتا
اس کا تو رابطہ
سیدھا رب سے ہوتا ہیں
اس لیے اسے جھوٹا کہا نہیں جاتا
جو عشق میں کھو جاتے ہیں
پھر ُان کی پہچین کو ڈھونڈا نہیں جاتا
مر جاتے ہیں اس عشق میں
ہزاوں نام ایسے جنہیں
سرے عام بولا بھی نہیں جاتا
یہ عشق زندگی تو دیتا ہیں مگر
اپنا امتحان لینے کے بعد
یہ ایسا امتحان لیتا ہیں جس
میں ہر کوئی پاس کیا نہیں جاتا