اس کو منزل بنا لیا ہم نے
لو یہ دھوکہ بھی کھا لیا ہم نے
ایک انساں سے دوستی کے لیے
سب کو دشمن بن لیا ہم نے
چند سرابوں کا تعاقب کر کے
اپنی منزل کو پا لیا ہم نے
حسرت و یاس و تمنا کے سوا
اور دنیا سے کیا لیا ہم نے
حق ہی اپنی عادت تھی
علم گرتا اٹھا لیا ہم نے