محبت میں صرف اک کام ہو گا
میرے ساتھ تو بھی بدنام ہوگا
اب ہم میں نہ کوئی ملاقات ہو گی
لائے گا قاصد جو بھی پیغام ہو گا
کراﺅں گا میں اپنی پہچان ایسے
تیرا نام اب میرا نام ہو گا
عشق کود پڑا نار نمرود میں
یہ نہ سوچا کیا انجام ہو گا؟
ملائے گا جو مجھ کو یار سے
نواز بس اسی کا غلام ہو گا