محبت سے ہی سے قائم ہے یہ رقنق ساری دنیا کی
محبت کی فضا میں ہی چل ہے یہ گاڑی دنیا کی
محبت سے جو قائم ہین وہ سب رشتے مقدس ہیں
بہن بھائی کے اور ماں باپ کے نام مقدس ہیں
محبت ہی تو ہے جس سے یہ پھتر دل پگھلتے ہیں
محبت ہی تو ہے جس سے سب ہی اطفال پلتے ہیں
سب ہی کے کام میں آنا محبت ہی سکھاتی ہے
سلیقہ زندگانی کا محبت ہی سکھاتی ہے
محبت ہی سکھاتی ہے پرائے غم کو اپنانا
محبت ہی سکھاتی ہے آگ میں غیروں کی جل جانا
محبت کو سدا ہی بؑغض و کینے سے عداوت ہے
کہ قائم ہے جو یکجہتی محبت کی عنایت ہے
محبت کے کرم سے سارے کام بن جائیں
محبت سے پرانی دشمنی کے زخم بھر جائیں
محبت ہو اگر قائم ترقی ملک کرتا ہے
کہ روزی روٹی ملنے پر سبھی کا پیٹ پلتا ہے
محبت سے ہی یکجا ہیں یہ مسلم،سکھ عیسائی
گلے باہم ملیں وشمہ کہ جیسے ہوں سگے بھائی