محبت پہ تم کو جو معمور کردوں
محبت کو بانہوں میں مخمور کر دوں
نظر کے حرم میں اتر کر تو دیکھو
محبت کو آنکھوں کا میں نور کر دوں
محبت ہیں آنسو ، محبت تبسم
یہی گنگنانے پہ مجبور کردوں
محبت قصیدہ محبت غزل ہے
یہ قائم محبت کا دستور کردوں ؟
محبت خدا ہے محبت خدائی
تو کیسے تمہیں دل سے میں دور کردوں
محبت بہاروں کی روحِ رواں ہے
محبت میں خوشبو کو مغرور کر دوں
یہ دھرتی ہے کیا چیز امبر پہ وشمہ
محبت ، محبت ہی مشہور کردوں