جب دل کہ زخموں کا لیا جائزہ ہم نے
پھر بندکرلیا اپنےدل کا دروازہ ہم نے
کوئی دوست نہ آیا عیادت کوہماری
خود ہی پڑا ہے اپنا جنازہ ہم نے
زندگی جیسےبھی گزری گزاردی
دیا نہیں کسی کو آوازہ ہم نے
پرانےزخم تو سبھی بھرچکے تھے
محبت کرکہ لےلیا زخم تازہ ہم نے
زندگی گزری ہےکڑی سزاکی صورت
دنیا میں جینے کا کر لیااندازہ ہم نے