جس انسان کو کسی سے پیار نہیں ہوتا
زمانے میں اس کا کوئی یار نہیں ہوتا
جو اپنی ہی ذات سے پیار کرتا رہے
وہ کسی معشوق کے ہاتھوں خوار نہیں ہوتا
ہم تو ان کی محبت کے غلام ہو گئے ہیں
گو دور حاضر میں غلمان کا بیوپار نہیں ہوتا
کئی سالوں سے نظروں کے تیر چلا رہا ہوں
مگر ایک بھی کسی من کے پار نہیں ہوتا
ایسے ڈرے ہیں محبت کی دنیا سے ہم
اب میرا دل کسی کی چاہت میں گرفتار نہیں ہوتا