محبت ہے تو محبت کا حوصلہ بھی ہو
وفا کے بدلے وفاؤں کا کچھ صلہ بھی ہو
اگرچہ بےرخی کو بےرخی سمجھا جائے
اگرچہ شکوے شکایت کا سلسلہ بھی ہو
روا ہے بات جب عنایتوں کی چل نکلے
عنایتوں کا بدل عنایتوں کا بدلہ بھی ہو
کہ جب عداوتوں کا انتقام لیا جاتا رہا ہے
تو کیوں نہ دوستی کے واسطے بھلا بھی ہو
شکوہ کناں ہے عظمٰی وہ تجھ سے جس طرح
اس طرح تجھ کو تیری ذات سے گلہ بھی ہو