محبت ہے مجھے تم سے یہ میں اقرار کرتی ہوں
ہاں یہ اقرار تو جان وفا سو بار کرتی ہوں
تمہارا راستہ تکتی ہوں کھولے دل کا دروازہ
تمہارے واسطے سجتی ہوں میں سنگھار کرتی ہوں
خفا ہونے سے پہلے سوچ لینا تم ذرا اتنا
کہ تم ہی تو ہو دنیا میں جسے میں پیار کرتی ہوں
فقط مانگا ہے دل تم نے جو پہلے دے چکی تم کو
یہ دل کیا چیز ہے تم پہ میں جاں اپنی نثار کرتی ہوں
تمہیں معلوم ہی کیا ہے تمہیں بتلاؤں میں کیسے
تمارے ہجر کا دریا میں کیسے پار کرتی ہوں
تمہاری شاعری اک دن نہ میری جان لے ڈالے
تمہاری شاعری سےعشق اے دلدار کرتی ہوں