محبت

Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore

محبت خواب جیسی ھے

جونہی آنکھیں مینچی تو
سپنے بکھرتے ہی چلے گئے

محبت محض فریب دل ھے

جونہی حقیقت عیاں ھوئ تو
ارمان ٹوٹتے ہی چلے گئے

محبت مانند ھے اُس پرندے کے

جونہی ذرا پنکھ کھولے تو
فاصلے اُڑان بھرتے ہی چلے گئے

محبت اک راز ھے لیکن

جونہی افشاں ہوا تو
حقیقی و مجازی کے پردے اُٹھتے ہی چلے گئے

محبت تو امر بیل ہی ھے

ہزاروں رنگ ہیں اس کے
ہزاروں ڈھنگ ہیں آس کے

سفر ھے یہ مکاں سے لا مکاں کا
اس جہاں سے اُس جہاں کا

محبت دلفریب فسانہ ھے
جسے چلتے ہی جانا ھے

Rate it:
Views: 466
29 Jun, 2015