اے بندے دیکھتا یہاں وہاں کیا ہے
محبت تو تیرے اندر ہی پنہاں ہے
یہ تو کبھی خدا کی صور ت میں جلوہ گر ہے
تو کبھی خدا کی بنائی ہوئی خدا میں ہے
یہ تو کو ن و مکاں میں یہ زمین و آسمان میں ہے
یہ تو پھولوں اور کلیوں کی مہک میں بسی ہے
یہ تو بہتے جھرنوں اور پرندوں کی بولی میں پلی ہے
اے بندے تجھے محبت کی تلاش ہے
تو یہ تجھے بارش کی بوندوں میں ملے گی
حمد و ثنا ہ کرتے ہوئے پرندوں میں ملے گی
شبنم کے قطروں میں اور نسیم سحر میں ملے گی
یہ نا تجھے تیرے مال و زر میں ملے گی
یہ تو تجھے تیرے سجدوں میں ملے گی
فقط تجھے تیری ماں کے قدموں میں ملے گی
اے بندے پھر بھی تو نا امید نامراد ہے
تو پھر تو اپنے خدا کے بندوں سے محبت کر
ذات پات بھول کر نا کوئی شیعہ نا کوئی سنی
بندوں سے کرتا جا محبت یہی تیرا کام ہے
یہی ہمارے خدا اور ہمارے نبی کا فرمان ہے