میرے محبوب کی عنایت ہو گی
آج مجھ پر نظر کرم ہو گی
پیار سے جب وہ دیکھیں گے مجھے
وہ گھڑی قیامت کی ہو گی
طویل انتظار کے بعد ان سے ملاقات ہوتی ہے
ان کی دید میں میری عید ہوتی ہے
بول دوں گی ان سے دل کی بات
اگر کچھ کہنے کی اجازت ہو گی
روک لوں گی ان کو بہانے سے
سو جاؤں گی ان کے بانہوں کے سر ہانے پہ
روکنے کی ان کو ہر تدبیر کروں گی
کسی بھی صورت نہ ان کو خود سے دور کروں گی