یہ کیا غضب کیا زلفیں تراش دیں اس نے وہ گیسوؤں کی گھٹا تھی جو چھانٹ دی اسنے میں جنکو اپنا مقدر بنائے بیٹھا تھا وہ الفتیں تو کہیں اور بانٹ دیں اس نے